The Gold Story , My sold gold, Pakistan

in WORLD OF XPILAR12 hours ago

السلام علیکم ،

20250718_120632.jpg

مجھے بہت عرصے کے بعد کچھ ایسا نیا ملا ہے جس کے اوپر لکھتے ہوئے میں بہت پرجوش ہوں۔کیونکہ یہ جو موضوع ہمیں ملا ہے یہ ایک ایسا موضوع ہے جو کہ ہر عورت کی کمزوری ہوتی ہے۔
سونا دنیا کی ایک ایسی چیز ہے جس کے لیے ہر عورت بخوشی مان جاتی ہے۔عموما ایک عورت کو اس کی شادی کے موقع پر گولڈ ضرور ملتا ہے۔کچھ عورتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کو ضروری نہیں ہے کہ شادی کے موقع پر ملے مگر وہ شادی سے پہلے یا بعد میں بھی گولڈ کی مالک بن جاتی ہیں۔اور کچھ کا تو یہ حال ہے کہ انہوں نے گولڈ کی شکل بھی نہیں دیکھی۔
میرے ساتھ بھی ایسا ہی تھا۔اج سے 22 سال پہلے جب میری شادی ہوئی تو میرے شادی کے موقع پر میرے باپ نے اور میرے سسر نے مجھے اتنی مقدار میں سونے کی جیولری دی کہ عام طور پر لوگ سوچ بھی نہیں سکتے۔اج کے زمانے میں جب کہ ایک تولہ سونا بناتے ہوئے بھی لوگوں کو بہت زیادہ سیونگ کرنی پڑتی ہے اس وقت میرے پاس تقریبا 17 تو لے سونا تھا۔اور وہ پورا کا پورا سونا میرا اکیلی کا تھا۔

20250718_145144.jpg

صرف چوڑیوں کے ہی دیکھا جائے تو دو سیٹ تھے۔یعنی اٹھ سونے کی چوڑیاں۔اس کے علاوہ انگوٹھیاں ،ہار، بندے علیحدہ سے تھے۔میں کافی امیر عورتوں میں شمار ہوتی تھی۔مگر یہ سب قسمت کے کھیل ہیں کہ کس کے پاس امارت باقی رہتی ہے اور کون امارت سے غربت کی طرف پلٹ جاتا ہے۔میں بھی قسمت کے چکر میں ایسی پھنسی کہ میرا تمام گولڈ رفتہ رفتہ ختم ہوتا گیا۔میں اپ کو اپنی کہانی سناتی ہوں۔

میرا گولڈ ختم ہونے کی کہانی

یہ بالکل سچا واقعہ ہے۔جب میں شادی ہو کر ائی تو میرے پاس کافی بڑی مقدار میں سونے کی جولری موجود تھی۔جو کہ ایک امیر عورت کے پاس ہوتی ہے۔مگر قسمت کو وہ عمارت میرے لیے منظور نہیں تھی۔یہی وجہ ہے کہ میرے شوہر کے پاس امدنی اتنی زیادہ نہیں تھی کہ گھر کا خرچہ ہی پورا کر سکے۔کبھی کبھار تو یہ نوبت بھی ا جاتی تھی کہ گھر میں کھانا پکانے کے لیے بھی خرچہ نہ ہوتا۔
جب کہ میرے پاس اتنا سونا موجود تھا تو گھر والوں نے میرے اوپر زور ڈالنا شروع کیا کہ اپنے خرچے پورے کرنے کے لیے اپنا گولڈ بیچو۔اس کے لیے انہوں نے مجھے جذباتی طور پر بلیک میل کیا۔میں اس وقت بالکل نہ سمجھ تھی اور کم عمر لڑکی تھی۔اپ خود تصور کر سکتے ہیں کہ ایک 20 سال کی لڑکی کے پاس اتنی عقل نہیں ہوتی کہ وہ اپنے سے دو تین گنا بڑی عمر کے لوگوں کی عقل کا مقابلہ کر سکے۔
مجھے یاد ہے کہ میں نے سب سے پہلے جو چیز بھیجی وہ میری انگوٹھی تھی۔مجھے انگوٹھیاں بہت پسند ہیں اور جب وہ انگوٹھی میرے ہاتھ سے اتر کے سیل ہوئی تو مجھے بہت دکھ ہوا۔

20250718_145337.jpg

اس کے بعد تو گویا چیزیں بیچنے کا راستہ کھل گیا اور رفتہ رفتہ کبھی کوئی موقع ہو اور پیسے کی تنگی ہو تو خرچہ پورا کرنے کے لیے میرا گولڈ سیل کیا جاتا۔یہاں تک کہ جب میرے پاس اخر میں صرف میرے چوڑیوں کے دو سیٹ رہ گئے تو میں نے اپنے شوہر سے یہ بات کی کہ میرے پاس جو گولڈ تھا وہ سارا کا سارا اپ کے لیے خرچ ہو چکا ہے اب میں کوئی ایک بھی انگوٹھی کی مالک نہیں رہی۔
یہاں تک کہ میری امی نے جو مجھے میری بیٹی کی پیدائش پر دبئی سے لائے ہوئے بندے دیے تھے وہ بھی بیچ دیے گئے۔

20250718_150158.jpg

میرا دل اج بھی اپنے زیور کو یاد کر کے خون کے انسو روتا ہے۔کیونکہ زیور عورت کی کمزوری ہوتی ہے اور وہ اس کے ساتھ بہت جذباتی وابستگی رکھتی ہے۔مردوں کو اس چیز کا اندازہ نہیں ہوتا وہ صرف اور صرف وقت پر اپنا خرچہ پورا کرنے کے لیے خودغرضی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور عورت کی خوشی کی کوئی اہمیت نہیں رکھتے ہیں۔
سونے کی وہ اٹھ چوڑیاں جیسے سارے گھر والوں کی نظر میں کھٹک رہی تھی اور بالاخر ان کی بھی باری اگئی اور وہ بھی ایک ایک کر کے سیل ہو گئی۔

20250718_145536.jpg

اج 22 سال بعد جب میں اپنا گھر بنانے کھڑی ہوئی ہوں تو میرے پاس گولڈ کے نام پر ایک چھلا بھی نہیں ہے۔یہاں بھی میری امی ہی کام ائی اور انہوں نے اپنی زیور میں سے تمام اولاد کو ایک ایک چوڑی بنوا کر دی۔

20250718_145607.jpg

میری اللہ سے دعا ہے کہ میری ماں کی یہ نشانی میرے پاس موجود رہے اور اس کو بیچنے کی نوبت نہ ائے۔
زیور پہننے کی اپنی خواہش میں اس طرح پوری کرتی ہوں کہ نقلی چوڑیاں انگوٹھیاں خرید کے یا تحفے میں ملی ہوئی ہوں تو وہ پہن لیا کرتی ہوں۔

20250718_150340.jpg

اج جب میں اپ کے ساتھ اپنا یہ دکھ شیئر کر رہی ہوں تو میرا دل کا بوجھ کافی حد تک ہلکا ہو گیا۔مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ مجھے گولڈ کی خواہش نہیں ہے یا مجھے اپنا گولڈ ختم ہونے کی تکلیف نہیں ہے۔

20250718_145419.jpg

یہ چونکہ اتنی پرانی بات ہے جب میرے پاس کیمرے والا موبائل بھی نہیں ہوا کرتا تھا تو میرے پاس اپنے گولڈ کی تصاویر کیسے ہو سکتی ہیں۔اج جو ارٹیفیشل اور گولڈ کی چوڑی میرے پاس موجود ہے انہی کی تصاویر اپ کے ساتھ شیئر کر کے اپنا دل خوش کر رہے ہوں۔اب یہ اپ کا اپنا فیصلہ ہے کہ اپ ان میں سے گولڈ کو الگ پہچانے اور ارٹیفیشل کو الگ۔میرے لیے تو میری ارٹیفیشل جیولری بھی اتنی ہی اہمیت کی حامل ہو گئی ہے جتنی کہ گولڈ کی تھی۔میری خدا سے دعا ہے کہ وہ کسی بھی عورت کا زیور اس کے ہاتھ سے نہ چھنوائے۔

54TLbcUcnRm3sWQK3HKkuAMedF1JSX7yKgEqYjnyTKPwrcaLjpXZ6Xvje2Lp9rktM7r7kpRJGS76Mmk27A4j1gV4btX2g9R6ayJAnJ8rwevEcw9Wqhybdmw6vdNpHQLMYLQvj5Aiy.gif

اس خوبصورت مقابلے میں حصہ لینے کے لیے میں اپنے کچھ ساتھیوں کو بھی شرکت کی دعوت دیتی ہوں۔
@pendora,
@suryati1
@uzma4882

Sort:  

Perhiasan yang sangat indah, saat ini saya sudah tidak ada lagi cuma ada cincin dan anting saja, karena yang lain sudah saya jual karena ada keperluan yang mendesak, mungkin kalau saya punya uang saya akan membelinya lagi dan saya jadikan sebagai tabungan, ketika saya butuhkan saya bisa menjualnya kapan saja.

Saya tidak bisa membedakan mana yang emas dan mana yang bukan sebab sekarang banyak yang sudah di permak, kalau pun memakai mutiara, di tempatku mereka juga memakai rantainya dari emas juga